حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ (21 فروری 2025 حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابو القاسم رضوی (امام جمعہ میلبرن و صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا) نے اپنے ہندوستان کے سفر کے دوران بیت الحمد (ثار اللہ ایجوکیشن کمپلیکس، ممبرا،تھانہ) میں نماز جمعہ کے خطبے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی کامیابی اور نجات کا راستہ دوسروں کے حقوق ادا کرنے اور تقویٰ اختیار کرنے میں مضمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسم کی صحت سے زیادہ روح کی صحت کا خیال رکھنا ضروری ہے، کیونکہ وہی عمل قبول ہے جس میں تقویٰ شامل ہو۔ لوگوں کے حقوق پامال کرنے والا نہ ہی عابد ہے اور نہ متقی۔
مولانا سید ابو القاسم رضوی نے مزید کہا:"لوگوں کی زندگیوں کو جہنم بنا کر جنت نہیں مل سکتی۔ فرشتہ بننے کی کوشش مت کریں بلکہ ایک اچھا انسان بننے کی کوشش کریں، کیونکہ جبرائیلؑ کی بھی تمنا تھی کہ وہ انسان بن جائیں۔"
انہوں نے پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ایک حدیث بیان کی، جس میں آپؐ نے امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا:
"اے علی! سات خوبیوں کی وجہ سے جبرئیل نے تمنا کی کہ کاش وہ بھی انسان ہوتے: نماز جماعت، علماء کی ہم نشینی، دو افراد کے درمیان صلح کروانا، یتیم کا احترام، بیمار کی عیادت، جنازے میں شرکت اور حج کے دوران حاجیوں کو پانی پلانا۔ پس اے علی! تم بھی ان کی انجام دہی کے لیے کوشش کرو۔"
مولانا رضوی نے اس حدیث کی روشنی میں کہا کہ ہمیں اپنی زندگی میں ان خوبیوں کو اپنانا چاہیے تاکہ ہماری عبادات اور اعمال قبول ہوں اور ہم دنیا و آخرت میں کامیاب ہوسکیں۔
آپ کا تبصرہ